کن لوگوں سے مشورہ نہیں لینا چاہیے؟
أمير المؤمنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں:
اپنے مشورہ میں کسی بخیل کو شریک نہ کرنا کہ وہ تمہیں دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنے سے روکے گا اور فقر و افلاس کا خطرہ دلائے گا ، اور نہ کسی بزدل سے مہمات میں مشورہ لینا کہ وہ تمہاری ہمت پست کر دے گا ، اور نہ کسی لالچی سے مشورہ کرنا کہ وہ ظلم کی راہ سے مال بٹورنے کو تمہاری نظروں میں سج دے گا ، یاد رکھو ! بخل ، بزدلی اور حرص اگرچہ الگ الگ خصلتیں ہیں مگر اللہ سے بد گمانی ان سب میں شریک ہے۔
( نہج البلاغہ ، عہد نامہ ، مکتوب نمبر ۵۵ ، ص ۷۱۶)
Smadent
أمير المؤمنین علی ابن ابی طالب (علیہ السلام) ارشاد فرماتے ہیں:
اپنے مشورہ میں کسی بخیل کو شریک نہ کرنا کہ وہ تمہیں دوسروں کے ساتھ بھلائی کرنے سے روکے گا اور فقر و افلاس کا خطرہ دلائے گا ، اور نہ کسی بزدل سے مہمات میں مشورہ لینا کہ وہ تمہاری ہمت پست کر دے گا ، اور نہ کسی لالچی سے مشورہ کرنا کہ وہ ظلم کی راہ سے مال بٹورنے کو تمہاری نظروں میں سج دے گا ، یاد رکھو ! بخل ، بزدلی اور حرص اگرچہ الگ الگ خصلتیں ہیں مگر اللہ سے بد گمانی ان سب میں شریک ہے۔
( نہج البلاغہ ، عہد نامہ ، مکتوب نمبر ۵۵ ، ص ۷۱۶)
Smadent
Comments
Post a Comment