نامہ اعمال پر کیسے مہر لگے گی



نامہ اعمال پر کیسے مُھر لگے گی:​


عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَقْطِينٍ قَالَ:

«... قَالَ (ع) إِنَّ خَوَاتِيمَ أَعْمَالِكُمْ قَضَاءُ حَوَائِجِ إِخْوَانِكُمْ وَ الْإِحْسَانُ إِلَيْهِمْ مَا قَدَرْتُمْ وَ إِلَّا لَمْ يُقْبَلْ مِنْكُمْ عَمَلٌ حَنُّوا عَلَى إِخْوَانِكُمْ وَ ارْحَمُوهُمْ تَلْحَقُوا بِنَا»

جناب علی بن یقطین کہتے ہیں:

حضرت امام کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں: تمہارے اعمال کی مھریں ، اپنے دینی بھائیوں کی حاجات اور ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے لگیں گی، جتنا ہو سکتا ہے ان کی حاجات کو پورا کریں ، ان کے ساتھ نیکی کریں، اگر اس طرح نہیں کرو گے ، تو تمہارے اعمال قبول نہیں ہوں گے، اس بنا پر اپنے دینی بھائیوں کے ساتھ محبت اور مہربانی سے پیش آؤ تاکہ ہمارے ساتھ ملحق ہو جاؤ.

📗بحار الأنوار (ط - بيروت)، ج‏72، ص: 379.

Comments